لاہور : آج دنیا بھر میں آبادی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد بڑھتی ہوئی آبادی سے پیدا ہونے والے مسائل پر بات کرنا اور ان کے حل کے لیے آگاہی پھیلانا ہے۔ اس سال کا تھیم خاص طور پر نوجوانوں کے حوالے سے ہے، جس میں یہ کہا جا رہا ہے کہ نوجوانوں کو ایسا ماحول فراہم کیا جائے جہاں وہ اپنی مرضی سے اور آزادی سے خاندان بنانے کا فیصلہ کر سکیں۔
پاکستان کی آبادی تقریباً 24 کروڑ ہے، اور یہ دنیا کے پانچویں سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس میں سے 44 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، جو بڑھتی آبادی کی وجہ سے مزید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
آبادی کا بڑھنا ایک سنگین مسئلہ ہے، جس کو نظر انداز کرنے کا مطلب ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلی، پانی کی کمی، غذائی قلت، بے روزگاری اور نوزائیدہ بچوں کی اموات جیسے مسائل کا مزید شکار ہو سکتے ہیں۔ اس کے لیے صرف حکومتی اقدامات کافی نہیں ہوں گے، ہمیں لوگوں میں شعور بھی پیدا کرنا ہوگا تاکہ وہ اس مسئلے کو سمجھیں اور اس کا حل تلاش کرنے میں مدد دیں۔
پاکستان کی آبادی 2027 تک آٹھ گنا بڑھنے کا امکان ہے، جو کہ ایک اور بڑا چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں اور اس کے حل کے لیے فوری طور پر اقدامات کریں۔