لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں مقید 72 ہزار سے زائد قیدی ویڈیو کالز کی بجائے آڈیو کالز کو ترجیح دینے لگے ہیں۔ جیل حکام کے مطابق لاہور سمیت صوبے کی 33 جیلوں میں گزشتہ 2 سال کے دوران ویڈیو کالز کی سہولت فراہم کی گئی، تاہم قیدیوں نے آڈیو کالز کا زیادہ استعمال کیا۔
سرکاری سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ قیدیوں نے ویڈیو کالز کے مقابلے میں تقریباً 70 فیصد آڈیو کالز کا استعمال کیا۔ جیل حکام نے بتایا کہ تنتیس جیلوں میں قیدیوں نے مجموعی طور پر 4 کروڑ 72 لاکھ سے زائد آڈیو کال منٹس استعمال کیے جبکہ ویڈیو کالز کے منٹس صرف 3 لاکھ 48 ہزار رہے۔
لاہور کی دونوں جیلوں میں قیدیوں نے آڈیو کالز میں پونے 75 لاکھ منٹس جبکہ ویڈیو کالز میں صرف 10 ہزار منٹس استعمال کیے۔ قیدیوں کے لیے ویڈیو اور آڈیو کالز کے لیے خصوصی بوتھ بھی بنائے گئے ہیں۔
جیل حکام کے مطابق قیدی ہفتہ وار 3 بار، ہر کال 20 منٹ کی مخصوص نمبرز پر کال کر سکتے ہیں۔ ذاتی وجوہات کی بنا پر قیدی ویڈیو کالز کی بجائے آڈیو کالز کو ترجیح دیتے ہیں۔ جیلوں سے کی جانے والی تمام کالز کا ڈیٹا بیک اپ کے ساتھ محفوظ کیا جاتا ہے۔