اب کسی بلوائی کو ہار پہنا کر گھر نہیں بھیجا جائے گا، ٹی ایل پی سے متعلق فیصلہ وفاقی حکومت کی جانب سے کچھ دیر میں متوقع :وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری

02:51 PM, 23 Oct, 2025

لاہور:وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ہمارا دین انسانوں اور جانوروں کے ساتھ حسنِ سلوک کا درس دیتا ہے، جبکہ پنجاب حکومت صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صوبے بھر میں غیر قانونی اسلحہ ڈیلرز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 28 ڈیلرز کے لائسنس منسوخ کر دیے گئے ہیں، جبکہ جن کے پاس لائسنس نہیں تھا، ان کی دکانیں سیل کر دی گئی ہیں۔
عظمیٰ بخاری کے مطابق 511 اسلحہ ڈیلرز نے لائسنس کی توثیق کے لیے درخواستیں جمع کرائی ہیں اور 90 ڈیلرز کے کاغذات کی جانچ پڑتال جاری ہے۔

وزیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ اس وقت پنجاب میں 10 لاکھ 12 ہزار 454 افراد کے پاس اسلحہ لائسنس موجود ہیں۔ اب کوئی نیا اسلحہ لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا اور لائسنس یافتہ اسلحہ کو بھی خدمت مرکز پر رجسٹرڈ کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے امن کو خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ ہتھیار بند جتھوں کو ریاستی رٹ چیلنج نہیں کرنے دی جائے گی اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ ٹی ایل پی سے متعلق فیصلہ وفاقی حکومت کی جانب سے کچھ دیر میں متوقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی کارکنان نے پولیس کو گھیر کر گاڑیاں اور اسلحہ چھینا، پستول، کیلوں والے ڈنڈے اور غلیلیں استعمال کیں، جبکہ پولیس اہلکاروں کو گولیاں بھی لگیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ٹی ایل پی کے کارکنوں کے پاس 2021 میں پولیس سے چھینا گیا سامان موجود تھا، جو 2025 میں دوبارہ پولیس کے خلاف استعمال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر اسپیشل پراسیکیوشن سیل معاملے کی نگرانی کر رہا ہے۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اشتعال انگیزی پھیلانے والے 75 سوشل میڈیا لنکس بلاک کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب کسی بلوائی کو ہار پہنا کر گھر نہیں بھیجا جائے گا، اور مارکیٹ زبردستی بند کرانے والوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی مسجد کو بند نہیں کیا گیا، تاہم لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر روزانہ رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔
عظمیٰ بخاری کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے انخلا کے لیے آپریشن جاری ہے، اور غیر قانونی غیر ملکیوں کو خصوصی سینٹرز میں بھیجا جا رہا ہے۔

مزیدخبریں