پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے، ملک کو نئے انتظامی ماڈل کی ضرورت ہے : میاں عامر محمود

03:07 PM, 23 Oct, 2025

لاہور:  یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب لاہور میں "ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان" (ایپ سپ) کے زیراہتمام "2030 کا پاکستان: چیلنجز، امکانات اور نئی راہیں" کے عنوان سے ملک گیر آگاہی سیمینار منعقد ہوا، جس میں ملک کی تعلیمی، سماجی اور سیاسی سمت پر اہم گفتگو ہوئی۔

سیمینار میں چیئرمین پنجاب گروپ میاں عامر محمود نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان کی 25 کروڑ آبادی کو صرف چار صوبوں میں محدود رکھنا انتظامی کمزوری ہے، اگر پنجاب الگ ملک ہوتا تو دنیا کا پانچواں بڑا ملک بنتا۔”

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں انتظامی یونٹس کی تعداد زیادہ ہونے سے گورننس بہتر ہوئی ہے۔ بھارت میں 37، چین میں 31، امریکا میں 50، انڈونیشیا میں 34 اور نائجیریا میں 27 صوبے ہیں، جبکہ پاکستان میں اب بھی صرف چار۔

میاں عامر محمود نے مزید کہا کہ اگر ملک کے تمام ڈویژن صوبوں کی شکل اختیار کر لیں تو وسائل نچلی سطح تک پہنچ سکیں گے، بہتر گورننس ممکن ہوگی اور مڈل کلاس قیادت ابھر کر سامنے آئے گی۔

سیمینار میں “وفاق پر نظرثانی: پاکستان میں چھوٹے صوبوں کا معاملہ” کے موضوع پر پینل ڈسکشن بھی ہوا، جس میں میاں عامر محمود، احمد نزیر وڑائچ، احمد بلال محبوب (صدر پلڈاٹ)، پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر اشتیاق احمد، اور پروفیسر ڈاکٹر خالد منظور بٹ نے اظہار خیال کیا۔

تقریب میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب گروپ پروفیسر سہیل افضل، پرو ریکٹر یو سی پی پروفیسر ڈاکٹر حماد نوید، اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
تقریب کے اختتام پر مہمانانِ گرامی میں اعزازی شیلڈز تقسیم کی گئیں۔

مزیدخبریں