گٹکا اور سپاری کی سمگلنگ ملک کو 100 ارب روپے کا نقصان پہنچانے لگی

03:24 PM, 23 Oct, 2025

لاہور:پاکستان میں بھارت سے گٹکا، سپاری اور پان کے دیگر اجزاء کی غیر قانونی سمگلنگ ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔ ہر سال تقریباً 650 کنٹینرز گٹکا اور سپاری سمگل ہو رہے ہیں، جبکہ حکام صرف 50 کنٹینرز کی کلیئرنس کر رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس غیر قانونی تجارت سے ملکی معیشت کو سالانہ 100 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ، غیر معیاری اور خطرناک مصنوعات کی مارکیٹ میں دستیابی سے عوام کی صحت بھی شدید متاثر ہو رہی ہے۔

پاکستان میں لاکھوں افراد پان، گٹکا اور سپاری استعمال کرتے ہیں، خاص طور پر نوجوان اور مزدور طبقہ اس کا بڑا صارف ہے۔ سگریٹ اور الیکٹرانکس کی سمگلنگ کے بعد اب گٹکا اور سپاری کی سمگلنگ بھی بڑھنے لگی ہے، جو ملکی معیشت اور صحت کے لیے خطرہ ہے۔"

متعلقہ محکموں کو چاہیے کہ اس سمگلنگ کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں تاکہ ملک کے مالی نقصان اور عوامی صحت کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔

مزیدخبریں