لاہور: آڈیٹر جنرل نے پنجاب حکومت کے گندم نہ خریدنے کے فیصلے کی تحقیقات کی سفارش کر دی ہے۔ سینئر رپورٹر لاہور رنگ کے مطابق ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلے کے نتیجے میں کسان شدید مشکلات کا شکار ہوئے ہیں اور وہ کسمپرسی کی حالت میں ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ منظور شدہ گندم کی بجائے اضافی گندم درآمد کی گئی، جس کی وجہ سے ملکی پیداوار کو نقصان پہنچا اور کسانوں کو ان کی محنت کا مناسب معاوضہ نہیں مل سکا۔
رپورٹ کے مطابق، منسٹری آف نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے اپنے فوڈ سکیورٹی پورٹل پر غلط اعدادوشمار فراہم کیے، جس سے صورتحال کی اصل حقیقت چھپ گئی۔
آڈیٹر جنرل نے ان معاملات کی تحقیقات کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کی وجوہات اور اس کے اثرات کا جائزہ لیا جانا ضروری ہے تاکہ کسانوں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے اور مستقبل میں اس طرح کے فیصلوں سے بچا جا سکے۔