لاہور: ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے سخت اقدامات کیے ہیں، جن کے تحت ڈرائیونگ ٹیسٹنگ سنٹرز کے کیمرے بند نہیں ہوں گے اور ویڈیو شواہد کے بغیر کسی بھی ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا ممکن نہیں ہوگا۔
گذشتہ نظام میں ویڈیو ریکارڈنگ کا بیک اپ صرف 15 دن تک رکھا جاتا تھا، جس کی وجہ سے سفارش شدہ یا غیر تربیت یافتہ ڈرائیوروں کے لائسنس جاری ہونے کے خلاف مؤثر کارروائی ممکن نہیں ہوتی تھی۔ اب تمام سنٹرز کی ویڈیوز کا بیک اپ لائف ٹائم کے لیے سیف سٹیز کے ڈیٹا سنٹر میں محفوظ کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، رواں ماہ سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) پر مبنی نظام کے تحت ڈرائیونگ ٹیسٹ کا بھی آغاز کیا جائے گا، جس کا مقصد ٹیسٹنگ کے عمل کو زیادہ موثر اور غیر جانبدار بنانا ہے۔
محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے نہ صرف سفارش بازی کا خاتمہ ہوگا بلکہ سڑکوں پر حفاظت بھی بڑھے گی، کیونکہ صرف مستند اور تربیت یافتہ افراد کو ہی ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جائیں گے۔