ہر ڈویژن میں نئے صؤبے بننے چاہیں ،چئیرمین پنجاب گروپ میاں عامر محمود

ہر ڈویژن میں نئے صؤبے بننے چاہیں ،چئیرمین پنجاب گروپ میاں عامر محمود

 فیصل آباد : چیئرمین پنجاب گروپ آف کالجز، میاں عامر محمود نے یونیورسٹی آف فیصل آباد میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کے لیے نئے صوبوں کا قیام، اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی، اور فعال لوکل گورنمنٹ نظام ناگزیر ہے۔

یہ سیمینار "2030 کا پاکستان: چیلنج، امکانات اور نئی راہیں" کے عنوان سے نجی تعلیمی ادارے "ایپ سپ" کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا۔

میاں عامر محمود نے کہا کہ پاکستان میں اگر مزید صوبے بنائے جائیں تو نہ صرف انتظامی امور میں بہتری آئے گی بلکہ سیاسی قیادت میں بھی تنوع پیدا ہوگا۔ انہوں نے فیصل آباد، سرگودھا، بہاولپور، ملتان، اور ڈی جی خان کو الگ صوبے بنانے کی تجویز دی۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام میں پنجاب کی آبادی 53 فیصد ہے جبکہ باقی تینوں صوبے مجموعی طور پر 43 فیصد ہیں، مگر وسائل کی تقسیم میں یہ تفاوت نمایاں ہے۔ "بھارت نے جب صوبوں کی تعداد بڑھائی تو اسے ترقی ملی، ہمیں بھی اسی راستے پر چلنا ہوگا،" انہوں نے کہا۔

میاں عامر نے کہا کہ گزشتہ 78 برسوں سے مقامی حکومتوں کے قیام کی باتیں ہوتی رہی ہیں، مگر کسی بھی حکومت نے اختیارات کو حقیقی معنوں میں نچلی سطح پر منتقل نہیں کیا۔ اس وجہ سے عوام آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے لیکن صرف ایک فیصد ہی یونیورسٹیوں تک پہنچ پاتے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ سیاسی شعور اور خود احتسابی کو فروغ دیں تاکہ وہ ملک کی تقدیر بدلنے میں کردار ادا کر سکیں۔

میاں عامر محمود نے کرپشن کو ملک کی سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا اور کہا کہ طاقت کا ناجائز استعمال معاشرے کو اندر سے کھوکھلا کر رہا ہے۔ انہوں نے عدالتی نظام کی سست روی اور مقدمات کے انبار پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے ووٹرز پر زور دیا کہ وہ اپنے ووٹ کا درست استعمال کریں اور نمائندوں کا مکمل احتساب کریں۔ "ووٹ سب سے بڑا ہتھیار ہے، اسے صحیح استعمال کر کے ہی ہم اچھی قیادت لا سکتے ہیں،" انہوں نے کہا۔

خطاب کے اختتام پر میاں عامر نے کہا کہ اگر پاکستان کو شفافیت، بہتر گورننس، اور منصفانہ وسائل کی تقسیم درکار ہے تو پھر نئے صوبوں کا قیام اور مضبوط بلدیاتی نظام ناگزیر ہے۔  انہوں نے کہا"33 نئے صوبے بنانا مشکل ضرور ہے، لیکن اگر قومی اتفاق رائے ہو جائے تو یہ ممکن ہے اور پاکستان کی تقدیر بدل سکتی ہے۔"

ٹیگز: