لاہور میں چینی نایاب، شہری دربدر، تاجر بھاری جرمانوں کے ڈر سے ذخیرہ ختم کرنے پر مجبور

لاہور میں چینی نایاب، شہری دربدر، تاجر بھاری جرمانوں کے ڈر سے ذخیرہ ختم کرنے پر مجبور

لاہور: پنجاب بھر کی طرح لاہور میں بھی چینی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ مارکیٹوں اور دکانوں سے چینی اچانک غائب ہو گئی ہے، جس کے باعث شہری ہاتھوں میں پیسے لیے ایک ایک کلو چینی کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، حکومتی کارروائیوں اور بھاری جرمانوں کے خوف سے تاجروں اور گودام مالکان نے چینی رکھنا ہی چھوڑ دی ہے۔ کئی تاجر چینی کی خرید و فروخت سے خود کو الگ کر چکے ہیں تاکہ کسی ممکنہ چھاپے یا قانونی کارروائی سے بچ سکیں۔

چینی کی عدم دستیابی سے نہ صرف گھریلو صارفین کو مشکلات درپیش ہیں بلکہ شیرینی، بیکری اور دیگر صنعتوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ چینی خریدنے جاتے ہیں تو دوکان دار صاف انکار کر دیتے ہیں یا کہتے ہیں کہ "اسٹاک ختم ہو گیا"۔

دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے قیمتوں اور دستیابی پر کنٹرول کے دعوے صرف بیانات تک محدود دکھائی دیتے ہیں۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر چینی کی دستیابی یقینی بنائے اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف عملی کارروائی کرے۔

ٹیگز: