شیرپاؤ پل جلاؤ گھیراؤ کیس کا جیل ٹرائل، گواہان پر رات گئے تک جرح جاری

شیرپاؤ پل جلاؤ گھیراؤ کیس کا جیل ٹرائل، گواہان پر رات گئے تک جرح جاری
سورس: File Photo

لاہور: انسدادِ دہشت گردی عدالت میں شیرپاؤ پل جلاؤ گھیراؤ کیس کی سماعت کوٹ لکھپت جیل میں جاری ہے، جہاں رات 10 بجے تک پراسیکیوشن کے تین سرکاری گواہان پر وکلاء صفائی کی جانب سے جرح کی گئی۔

عدالتی کارروائی کے دوران سرکاری گواہان ہشام افضل اور خالد، جو پولیس اہلکار ہیں، پر جرح جاری رہی۔ یہ دونوں گواہ نو مئی کے واقعات سے متعلق تحریک انصاف کے خلاف مبینہ سازش میں بطور اہم گواہ پیش کیے گئے ہیں۔ سرکاری وکیل کے مطابق، یہ دونوں گواہ نو مئی سے قبل زمان پارک میں ہونے والے ایک اجلاس میں شریک بھی تھے جہاں انہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو مبینہ سازش پر بات کرتے ہوئے سنا۔

ملزمان کے وکلاء نے رات گئے عدالتی کارروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں جبراً رات دیر تک ٹرائل میں شریک ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جو کہ قانونی اور اخلاقی طور پر مناسب نہیں۔

کیس کے مدعی بھی عدالت میں موجود رہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ اس کیس میں مجموعی طور پر 50 سے زائد گواہان کی شہادتیں ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید کوٹ لکھپت جیل میں اس مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے نو مئی واقعات کے مقدمات کا جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، جس کے تحت کارروائی تیز کی جا رہی ہے۔

زیر حراست پی ٹی آئی رہنماؤں میں ڈاکٹر یاسمین راشد، شاہ محمود قریشی، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری اور میاں محمود الرشید شامل ہیں، جن کی جیل میں حاضری مکمل کی گئی۔ جبکہ عالیہ حمزہ سمیت دیگر ضمانت پر موجود ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

ملزمان کے وکلاء میں رانا مدثر عمر اور میاں علی عمار ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے عوام کو ریاست کے خلاف بغاوت پر اکسایا اور پرتشدد کارروائیوں کی ترغیب دی۔

ٹیگز: