لاہور: پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ٹی ایل پی سے منسلک 330 مساجد کا انتظامی کنٹرول حکومت نے سنبھال لیا ہے، جبکہ 223 مدارس کا مکمل ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی مسجد کو مسمار نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی کوئی قبر کسی اور مقام پر منتقل کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 6 مدارس ایسی سرکاری زمین پر تعمیر کیے گئے ہیں جہاں تعمیرات کی اجازت نہیں تھی۔
عظمیٰ بخاری نے انکشاف کیا کہ ٹی ایل پی کو فنڈنگ کرنے والے 3,800 افراد کے بینک اکاؤنٹس بند کر دیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ سعد رضوی کے گھر سے ایک کلو 920 گرام سونا، 889 گرام چاندی اور 69 قیمتی گھڑیاں برآمد کی گئی ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مریدکے میں خون کی ندیاں بہانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، مگر ریاست نے بروقت اقدام کرتے ہوئے صورتحال کو قابو میں رکھا۔ پرتشدد مظاہروں کے دوران 3 شہری جاں بحق، 18 پولیس اہلکاروں سمیت 48 افراد زخمی ہوئے، جبکہ 8 پولیس گاڑیاں نذرِ آتش کی گئیں۔
عظمیٰ بخاری نے ٹی ایل پی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تحریک فساد اور دہشتگردی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، اور ریاست ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھے گی۔